Categories: Urdu

کانگریس کو خاندان کی سیاست سے باہرنکلنا ہوگا : خط لکھنے والےکانگریسیوں کی چرچا

کانگریس کا اندرونی خلفشار بڑھتا ہی جا رہا ہے. کانگریس کے کچھ نیتاووں نے جو خط لکھا تھا اس پی ہنگامہ بڑھتا ہی جا رہا ہے. اتر پردیش کانگریس کے جن نو نیتاووں کو پارٹی سے نکال دیا گیا تھا انہونے بھی سونیا گاندھی کو خط لکھا ہے. صاف صاف کہا گیا ہے کہ کانگریس کو خاندان کے چںگل سے بچانا ہوگا . کانگریس ابھی تک اپنے نیشنل پریذیڈنٹ کا َ الکشن بھی نہیں کرا سکی ہے. راجستھان کا جھگڑا ضرور سلجھا لیا گیا ہے. اور بظاھر ایسا لگتا ہے کہ راجستھان میں سب کچھ ٹھیک ہے لیکن حقیقت میں راجستھان کا جھگڑا بھی اس وقت تک حل نہیں ہوگا جب تک کہ نیشنل پریذیڈنٹ کا چناو نہیں ہو جاتا ہے. ملک بھر کی نگاہیں لگی ہیں کی اگر سونیا گاندھی صدر کے عہدے سے ہتجاتی ہیں تو کس کو کانگرسس کا نیا قومی صدر بناتے ہیں. سونیا گاندھی خود کہہ چکی ہیں کہ وو اب کانگرسس صدر نہی رہنا چاہتی ہیں. انکے بیٹے راہل گاندھی پہلے ہی کانگرسس صدر کا عہدہچھوڑ چکے ہیں.
یہ بات ہر کسی کو معلوم ہے کہ کانگرسس صدر وہی آدمی بن سکتا ہے جسکو گاندھی فیملی کا آشیرواد ملا ہوگا . ادھر کچھ دنوں سے پریانکا گاندھی وڈرااتر پردیش کی سیاست میں زیادہ سرگرم ہیں. وو کانگریس پارٹیکی جنرل سیکریٹری ہیں. اور اتر پردیش کانگریس کی انچارج ہیں. اتر پردیش کے جن نو کانگریس نیتاؤں نے سونیا گاندھی کو خط لکھا ہے انہوں نے کانگریس کی قومی صدر سے یہی شکایات کی ہے کہ کانگریس پارٹی کو خاندان کی سیاست سے بچایا جائے. انہوں نے شریمتی سونیا گاندھی کو لکھا ہے کہ پریانکا گاندھی کو چاہیے کہ کانگریس کے لوکل کارکن سے بات کر کے پارٹی کی پرابلم کو سمجھنے کی کوشش کریں. ورنہ کانگریس پارٹی اور بھی خراب حالت میں پھچ جاےگی. خط لکھنے والے ان کانگریس نیتاووں کا کہنا ہے کی وو گزشتہ ایک سال سے ملنے کا وقت مانگ رہے ہیں. لیکن نہ تو سونیا گاندھی نے ملنے کا وقت دیا ہے اورنہ ہی پریانکا گاندھی نے ملنے کا وقت دیا ہے. ایسے میں پارٹی کی پرابلم کو کیسے سلجھایا جا سکتا ہے.
اس خط میں دو باتیں خاص طور پےابھر کے سامنے آی ہے کہ کانگریس کو خاندان کے چنگل سے بچایا جائے. اور دوسری بات کہ کہیں ایسا نہ ہو کہ کانگریس پارٹی اب تاریخ بن جائے. صرف تاریخ کی کتابوں میں پڑھایا جائے کی ہندوستان میں ایک پارٹی تھی جس کا نام کانگریس تھا . ادھر کانگریس کے سینئر لیڈر سلمان خورشید کا کہنا ہے کہ کہیں کوئی پرابلم نہیں ہے . سب ایک فیملی ہے. انہوں نے خط لکھنے والوں کو مخاطب کر کے ٹویٹر پر لکھا ہے کہ ہم سب ایک فیملی ہیں. ملک بھر کے ماہرین اب دیکھ رہے ہیں کہ گاندھی خاندان کے باہر سے آخر کس کو کانگریس صدر بنایا جاتا ہے. کیا کسی دمدار زمینی نیتا کو کانگریس کا نیا صدر بنایا جاتا ہے یا پھر گاندھی فیملی کے کسی وفادار کی تلاش ہوتی ہے. .

indianarrative

Share
Published by
indianarrative

Recent Posts

Baloch Yakjehti Committee releases documentary to honour Karima Baloch’s legacy

On the 4th death anniversary of human rights activist Karima Baloch, the Baloch Yakjehti Committee…

10 hours ago

EAM Jaishankar to visit US from December 24-29

External Affairs Minister S Jaishankar will visit the US from December 24-29 to discuss key…

11 hours ago

Balochistan: Medical students protest campus closure, security crackdown

Students at the Bolan Medical College (BMC) in Balochistan's Quetta entered the 27th day of…

12 hours ago

Climate change, health risks escalate amid surge in PoGB deforestation

The intensifying cutting of trees for firewood in Pakistan-occupied Gilgit-Baltistan (PoGB) is not only worsening…

13 hours ago

India’s retired judges, bureaucrats call for “immediate end” to attacks on minorities in open letter to Bangladesh

A group of retired judges, bureaucrats, Army officials and other civil society members have penned…

13 hours ago

Israel, Slovakia sign historic USD 582 million deal to boost Air Defense capabilities

Israel and Slovakia signed a 2 billion shekel (USD 582 million) agreement on Monday to…

14 hours ago