English News

indianarrative
  • youtube
  • facebook
  • twitter

سلامی بلے باز چیتن چوہان کو آخری سلام

چیتن چوہان بھی ہم سے جدا ہوئے۔ کورونا وائرس نے عظیم ہندوستانی کرکٹ کھلاڑی چیتن چوہان کو ہم سے جدا کر دیا۔ کرکٹ کے شیدائی جانتے ہیں کہ چیتن چوہان ایک زمانے میں عظیم بلے باز سنیل گواسکر کے ساتھ اننگز کا آغاز کرتے تھے۔ سنیل گواسکر کو دنیا کے عظیم ترین بلے بازوں میں شمار کیا جاتا ہے۔ ان کے ساتھ اننگز کی شروعات کرنے کے لئے چیتن چوہان میدان میں موجود ہوتے تھے۔
کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کے بعد چیتن چوہان نے سیاست کی پچ پر اپنی دوسری اننگز کا آغاز کیا۔ وہ اتر پردیش کے میرٹھ کے رہنے والے تھے۔ انھوں نے اپنے آس پاس کے علاقے کو ہی اپنی سیاست کا پچ بنایا ۔ وہ امروہہ سے لوک سبھا الیکشن جیت کر پارلیمنٹ میں پہنچے۔ ممبر آف پارلیمنٹ رہتے ہوئے انھوں نے اپنے علاقے میں کرکٹ کی مقبولیت میں اضافہ کے لئے کچھ اہم کام کیا۔ اس کے بعد وہ نوگاواں سادات سے ممبر آف اسمبلی بھی منتخب ہوئے۔ ابھی فی الحال وہ اتر پردیش کی یوگی آدتیہ ناتھ حکومت میں وہ کابینہ وزیر تھے۔ کورونا وائرس کی چپیٹ میں آنے والے اتر پردیش کے وہ دوسرے وزیر ہیں ۔ ان سے پہلے ایک خاتون وزیر کمل رانی ورون بھی کورونا کی وجہ سے اپنی جان گنوا چکی ہیں ۔ اتر پردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کی حکومت میں کچھ اعلیٰ افسران بھی کورونا وائرس کی زد میں آ چکے ہیں ۔
ہندوستان کے لئے 40 ٹیسٹ میچ کھیل چکے چیتن چوہان کی موت سے ملک بھر میں ایک اداسی کی فضا ہے۔ آخری وقت میں ان کے جسم کے اہم اعضاء نے کام کرنا بند کر دیا تھا ۔ ان کو دہلی کے قریب ایک اسپتال میں بہترین طبی امداد فراہم کیا جا رہا تھا لیکن موت سے نہیں بچایا جا سکا۔ اس سے پہلے لکھنؤ کے سنجے گاندھی پی جی آی میں ان کا علاج کیا گیا تھا۔ وہاں حالت میں سدھار نہ ہونے کے سبب انہیں گرو گرام کے مشہور میدانتا اسپتال میں شفٹ کیا گیا ۔ جہاں ان کے گردوں نے بھی کام کرنا بند کر دیا۔ ان کے چھوٹے بھائی پسپیندر نے بتایا کہ چیتن چوہان کے بیٹے ونایک اس وقت میلبورن آسٹریلیا میں ہیں ، ان کے آنے کے بعد آخری رسومات ادا کی جایں گی۔ 73 سالہ سابق کرکٹر چیتن چوہان کے انتقال پر ملک بھر سے اظہار تعزیت کرنے والوں نے پیغامات بھیجے ہیں ۔ ان کے چاہنے والوں میں کافی مایوسی دیکھی جا رہی ہے۔ عجیب اتفاق ہے کہ 16 اگست سنہ 2020 کو سابق کرکٹ کپتان مہندر سنگھ دھونی نے کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کیا، اسی دن ایک اور عظیم کرکٹر سریش رینا نے بھی کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کیا۔ اور اسی دن سابق سلامی بلے باز چیتن چوہان نے دنیا کو الوداع کہہ دیا۔
اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے چیتن چوہان کی موت پر اپنے رنج و غم کا اظہار کیا ہے۔ اس کے علاوہ وزیر محسن رضا، سدھارتھ ناتھ سنگھ، اور راجندر پرتاپ سنگھ وغیرہ نے بھی اپنے رنج و غم کا اظہار کیا ہے۔
چیتن چوہان نے جس زمانے میں کرکٹ کھیلنا شروع کیا اس زمانے میں ٹیسٹ کرکٹ کو ہی اصل کرکٹ سمجھا جاتا تھا۔ ون ڈے انٹرنیشنل ضرور کھیلا جاتا تھا لیکن اصل کرکٹ ٹیسٹ کو ہی سمجھا جاتا تھا۔ ٹوینٹی ٹوینٹی کرکٹ کا تب نام و نشان تک نہیں تھا۔ شروع میں ون ڈے کرکٹ میچ بھی ساٹھ اوورز کے ہوتے تھے۔ پھر بعد میں اسے پچاس اوورز کا کر دیا گیا۔ جہاں تک ٹیسٹ کرکٹ کی بات ہے تو سلامی بلے باز کی اہمیت بہت زیادہ تھی۔ نئی گیند اچھال لیتی تھی ایسے میں بلے بازی کرنا آسان نہیں ہوتا تھا ۔ اسی لئے سلامی بلے باز کو ہمیشہ زیادہ اہمیت دی جاتی تھی۔ اور اس میں کوئی شک نہیں کہ چیتن چوہان اپنے زمانے کے ایک اہم اور کامیاب سلامی بلے باز تھے۔ انھوں نے صرف سات ون ڈے انٹرنیشنل میچوں میں بلے بازی کی اور 153رن بناے۔ چیتن چوہان مہاراشٹر کے لئے رنجی ٹرافی میچ کھیلتے تھے۔ انھیں کرکٹ میں ان کی خدمات کے لئے ارجن ایوارڈ سے بھی نوازا گیا تھا۔ آج چیتن چوہان کی موت نے کرکٹ کے شیدائیوں کو اداس کر دیا ہے۔ لیکن چیتن چوہان کی خدمات کو زمانے تک یاد رکھا جائے گا ۔ آج پورا ملک چیتن چوہان کو یاد کر رہا ہے اور انھیں خراج عقیدت پیش کر رہا ہے.