حکومت ہند نے ہندوستان کو خود مختار بنانے کےلئے اگربتی بنانے والے کاریگروں کو دی جانے والی حمایت میں کئی گنا توسیع کی
پہلے کے 200 کے مقابلے اب اگربتی بنانے والی 400 آٹومیٹک مشینیں مہیا کرائی جائیں گی
پانچ ہزار کاریگروں کو فائدہ پہنچنانے کےلئے تقریباً 50 کروڑ روپے کی لاگت سے ایس پی یو آر ٹی آئی اسکیم کے تحت دس کلسٹر قائم کئے جائیں گے
مشینیں بنانے اور مصنوعات کے اختراع کو فروغ دینے کےلئے دو مراکز کا قائم کئے جائیں گے،ایک مرکز قنوج میں ہوگا
ہاتھ سے اگربتی تیار کرنے والے کاریگروں اور مہاجر کاریگروں کو ترجیح دی جائے گی
پروگرام میں توسیع کی گئی ہے ،پہلےکے 2.66 کروڑ روپے کے بدلے اب تقریباً 55 کروڑ روپے خرچ کئے جائیں گے
پروگرام کا نفاذ کھادی اور دیہی صنعتوں کی کمیشن کرے گی
ایک جامع نقطہ نظر اپناتے ہوئے اور شراکت داروں کی بہتر دلچسپی کے پیش نظر ،چھوٹی ،بہت چھوٹی اور درمیانی صنعتوں کی وزارت(ایم ایس ایم ای) نےاگربتی بنانے والے کاریگروں اور اگربتی صنعت کی پہنچ اور حمایت میں مزید توسیع کی ہے،اس کے لئے وزارت نے چار ستمبر 202کو نئی ہدایات جاری کی ہیں ۔ اس صنعت کےلئے 30جولائی2020 کو پروگرام شروع کرتے ہوئے وزارت نے نہ صرف اگربتی بنانے والی مشینوں کی فراہمی کرنے بلکہ اس صنعت کے ہر پہلو پر توجہ دی ہے ،جس میں ان پٹ اور خام مال کی فراہمی شامل ہے ،جس کی ڈیمانڈ میں گزشتہ ایک سال میں بے حد اضافہ ہوا ہے ۔
نئے پروگرام کے چار اہم ستون مندرجہ ذیل ہیں :
1. کاریگروں کو ٹریننگ، خام مال، مارکیٹنگ اور مالی مدد کے ذریعہ مسلسل حمایت دینا۔
2. اس پروڈکٹ کے ہر پہلو پر کام کرنا ،جیسے اس کی پیکجنگ ،خوشبو کے سلسلے میں جدت طرازی ،نئے اور متبادل پھول ، ناریل کے ریشے کا چورا وغیرہ ۔ وزارت زراعت کے ساتھ مل کر کام کرکے بانس کی فراہمی وغیرہ ۔ اس مقصد کےلئے ایف ایف ڈی سی قنوج میں (فلیور اینڈ فریگرینس ڈولپمنٹ سینٹر) ایک ’ایکسیلینس سینٹر‘ قائم کیا جارہا ہے۔
3. ایم ایس ایم ای وزارت کی ایس ایف یو آر ٹی آئی اسکیم (روایتی صنعتوں کی تخلیق نو کےلئے فنڈ کی اسکیم) کے تحت مناسب مارکیٹنگ نظام کے ساتھ تقریباً 50 کروڑ روپے کی لاگت کے دس کلسٹرقائم کرنا ،جس سے تقریباً پانچ ہزار کاریگروں کے پائیدار روزگار اور اور ان کی آمدنی میں اضافہ ہونے کی امید ہے۔
4. خود کفالت حاصل کرنے کےلئے ملک میں مشینوں کی مینوفیکچرنگ کی صلاحیت کو مظبوطی دینا اور آئی آئی ٹی اور این آئی ٹی کے ساتھ مل کر 2.20 کروڑ روپے کی مالیت کے’’ سینٹر آف ایکسیلینس ‘‘ بناکر مختلف مصنوعات تیار کرنا۔
4ستمبر کو اعلان کردہ پروگرام کے تحت ملک بھر میں 20 پائٹ پروجیکٹوں کے ذریعہ سے اگربتی بنانے والی 400 آٹو میٹک مشینیں بنانے کے علاوہ 500 اضافی پیڈل سے چلنے والی مشینیں سیلف ہیلپ گروپس (ایس ایچ جی) اور لوگوں کو تقسیم کی جائیں گی اور ان کے لئے خام مال کی فراہمی اور مناسب مارکیٹنگ سہالت کو بھی یقینی بنایا جائےگا۔ اس پروگرام سے تقریباً 1500 کاریگروں کو ان کے مستقل روزگار ملے گا اور ان کی آمدنی میں فوری طورپر اضافہ ہوگا۔ اس پروگرام کے تحت ہاتھ سے اگربتی بنانے والے اور اور مہاجر کاریگروں کو ترجیح دی جائے گی۔
اس شعبہ میں ملک کو خود کفیل بنانے کےلئے اس پروگرام کے کل سائز کو بڑھا کر 55 کروڑ روپے سے زیادہ کردیا گیا ہے ۔ جس میں تقریباً 1500 کاریگروں کو تقریباً3.45 کروڑ روپے کی فوری مدد دی جائے گی۔ آئی آئی ٹی اور این آئی ٹی اور ایف ایف ڈی سی قنوج میں2.20 کروڑ روپے کے دو سینٹر آف ایکسیلینس قائم کئے جائیں گے اور50 کروڑ روپے کی لاگت کے دس نئے ایس پی یو آر ٹی آئی کلسٹرقائم کئے جائیں گے ،جس سے تقریباً5000 کاریگروں کو فائدہ پہنچے گا۔ اس سے پہلے اس پروگرام کا کل سائز 2.26 کروڑ روپے تھا اور یہ500 کاریگروں کو کور کرتا تھا۔
ایم ایس ایم ای کی وزارت کے تحت قانونی تنظیم کھادی اور دیہی صنعتوں کی کمیشن (کے وی آئی سی) اس پروگرام کو نافذ کرے گی اور کاریگروں اور سیلف ہیلپ گروپوں کو ہر قسم کے روابط اور ضرورتوں میں تعاون کرے گی۔
اس طرح کے پروجیکٹ اگربتی کی صنعت کو فروغ دیں گے اور اگربتی بنانے کے سبھی شعبوں میں ملک میں مینوفیکچرنگ میں مدد کریں گے۔اس سے برآمدات میں اضافہ ہوگا اور کاریگروں اور کاروباری افراد کو روزگار کے مواقع ملیں گے۔
.
Protest demonstrations broke out across different areas of Pakistan-occupied Gilgit-Baltistan after Friday prayers, with thousands…
Jamil Maqsood, the President of the Foreign Affairs Committee of the United Kashmir People's National…
The 6th meeting of the ASEAN-India Trade in Goods Agreement (AITIGA) Joint Committee concluded in…
The US Department of Homeland Security (DHS), on behalf of the Forced Labor Enforcement Task…
A delegation from the Tibetan Parliament-in-Exile (TPiE), led by Speaker Khenpo Sonam Tenphel and accompanied…
On the sidelines of the 2nd India-CARICOM Summit, leaders of the member countries witnessed a…