نوبل انعام یافتگان اور دیگر عظیم لوگوں نے دنیا کے سب سے کمزور بچوں اور حاشیہ پر کھڑے بچوں کی حفاظت کے لئے دنیا کے امیر ترین ممالک سے ایک ٹریلین امریکی ڈالر کی مدد مانگی ہے۔ لاریٹس اور لیڈرس فیر شیر فار چلڈرن کے پروگرام میں آخری سیشن میں کچھ نوبل انعام یافتگان اور دیگر عالمی نیتاوں نے یہ مانگ کی کہ کووڈ 19وبا سے دنیا بھر کے بچے متاثر ہوئے ہیں۔ ان کی حفاظت اور ان کی بہبود کے لئے فوری مدد درکار ہے۔ کیلاش ستیارتھی کے ٹرسٹ چلڈرن فائونڈیشن کے امریکی چیپٹر نے اس پروگرام کا انعقاد کیا تھا۔ اس میں دنیا بھر کے ماہرین نے غور و فکر کیا کہ کورونا وائرس کی وبا نے سب سے زیادہ بچوں کو متاثر کیا ہے۔
عالمی برادری سے اپیل کی گئی کہ ایک پوری نسل کو برباد ہونے سے بچانے کی ضرورت ہے۔ اس کے لئے کم از کم ایک ٹریلین امریکی ڈالر کی فوری مدد درکار ہے۔ اس موقع پر لاریٹس اینڈ لیڈرس فار چلڈرن سمٹ کے بانی نوبل انعام یافتہ بچوں کے حقوق کے لیے لڑنے والے کیلاش ستیارتھی نے بچوں کو ان کا مناسب حصہ یعنی Fair Share کی بات کی۔
انھوں نے زور دے کر کہا کہ اس سمٹ میں دنیا بھر کے مختلف بڑی شخصیات نے جس طرح بچوں کے لئے فوری مدد کی اپیل کی ہے وہ قابل اطمینان ہے۔ انھوں نے اس بات پہ افسوس کا اظہار کیا کہ دنیا کی مختلف حکومتوں نے دنیا کے سب سے کمزور بچوں کی حفاظت کے لئے جو 8ٹریلین امریکی ڈالر کی مدد دینے کا وعدہ کیا تھا وہ ابھی پورا نہیں ہوا ہے۔ آٹھ ٹریلین امریکی ڈالر کی مدد کا وعدہ تو کیا گیا تھا لیکن اس کا ایک فیصد رقم بھی ابھی تک نہیں دیا گیا ہے۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ وہ پوری رقم ریلیز کی جائے تاکہ بچوں کو بچایا جا سکے۔
اس سمٹ میں دنیا کے چالیس سے زائد ملکوں کے سرکاری ڈیلیگیٹس نے اپنی بات رکھی۔ اس سمٹ میں پانچ ہزار سے زائد اہم شخصیات نے شرکت کی۔ ان شرکاء میں اکادمک دنیا کے لوگ بھی تھے اور وہ لوگ بھی شریک ہوئے جو بچوں کے حقوق کے لئے کام کرتے ہیں۔ ان اہم شخصیات میں کیلاش ستیارتھی کے علاوہ تبت کے دھرم گرو دی دلای لاما ، سویڈن کے وزیر اعظم اسٹیفن لوفوین، ہندوستان کی مرکزی وزیر شریمتی اسمرتی ایرانی، ڈبلیو ایچ او کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈوس گھیبریسس، انٹرنیشنل لیبر آرگنائزیشن کے ڈائریکٹر جنرل گاے رایڈر، یونیسیف کی ڈایریکٹر ہینیرٹا فور، برطانیہ کے سابق وزیراعظم گارڈن براؤن،، وغیرہ شامل تھے۔
سمٹ کے اختتامی اجلاس میں نوبل انعام یافتہ شری کیلاش ستیارتھی نے کورونا سے متاثر بچوں کی حفاظت اور بہبودی کے لئے دنیا کو متحد ہونے کی اپیل کی۔ انھوں نے کہا کہ فیر شیر کی مانگ صرف ایک مانگ نہیں ہے بلکہ یہ دنیا کو ایک نئی زندگی دینے کا نعرہ ہے۔ ہم اپنے بچوں کو لاچار نہیں چھوڑ سکتے۔ فیر شیر دنیا بھر کے کمزور بچوں کے لئے ہمارا ایک وعدہ ہے۔ اس موقع پر او ای سی ڈی کے جنرل سیکرٹری جوس اینجل کوریا نے کہا کہ بچوں کو ترقیاتی منصوبوں اور اصولوں کے مرکز میں رکھنے کی ضرورت ہے۔ سماج کے سب سے کمزور لوگوں یعنی بچوں کی زندگی اور بہبود کی حفاظت کو اولیت دی جانی چاہئے۔ سچ بات یہ ہے کہ سماج کے سب سے کمزور اور حاشیہ پر کھڑے ہوئے بچے اس مہاماری میں سب سے زیادہ غیر محفوظ اور مظلومیت کے شکار ہوئے ہیں۔ ہم تمام ممالک سے یہ یقینی بنانے کی اپیل کرتے ہیں کہ بچوں کو ان کا بنیادی حق ملے۔ .