اردو زبان میں طبِ یونانی پرکتابوں کا بیش بہا ذخیرہ، قومی اردو کونسل اس کے تحفظ و اشاعت کا اہتمام کرے گی:ڈاکٹر عقیل احمد
اردو زبان میں طب یونانی کے حوالے سے قیمتی معلومات پر مشتمل کتابوں کا بیش بہا ذخیرہ موجود ہے جس کے تحفظ کے ساتھ ان کتابوں کی مسلسل اشاعت کی ضرورت ہے۔ یہ بات قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان کے ڈائریکٹر ڈاکٹر شیخ عقیل احمد نے کونسل کے طبِ یونانی پینل کی میٹنگ کے دوران کہیں۔ انھوں نے کہا کہ طب یونانی اپنی قدامت اور مختلف سنگین بیماریوں کے کامیاب علاج کی صلاحیت کے حوالے سے ممتاز ہے اورمختلف زمانوں میں اس طریقۂ علاج کے بہت سےایسے ماہرین گزرے ہیں جنھوں نے اردو زبان میں طب یونانی کے مختلف شعبوں اور موضوعات پر اہم کتابیں لکھی ہیں،جس کی وجہ سے اردو زبان میں طب یونانی کی بے شمار اصطلاحات کا ایک بڑا ذخیرہ پایا جاتا ہے۔انھوں نے کہا کہ میری نظر سے طبِ یونانی کی بعض ایسی کتابوں کے اقتباسات بھی گزرے ہیں جن میں کورونا جیسی وبائی بیماری کے علاج کے نسخے بتائے گئے ہیں۔ آج کے دور میں جبکہ لوگوں کا رجحان نئےسرے سے طب یونانی کی طرف بڑھ رہاہے ضرورت ہے کہ ان کتابوں کو نئے انداز میں شائع کیا جائے تاکہ لوگ ان سے وسیع پیمانے پر فائدہ اٹھا سکیں۔ اس سے پہلے میٹنگ کے آغاز میں انھوں نے تمام مہمانوں اورپینل کے ممبران کا خیرمقدم کیا۔ اس میٹنگ کے دوران پچھلی میٹنگ کی تجاویز کو بالاتفاق منظور کرتے ہوئے قومی کونسل کی طرف سے چلنے والے مختلف تحقیقی واشاعتی پروجیکٹس کے اسٹیٹس کا جائزہ لیا گیا اور ان کی جلد ازجلد تکمیل پر زور دیا گیا۔اس موقعے پر پینل کے چیئرمین ڈاکٹر خالد صدیقی نے کونسل اور ڈائریکٹر ڈاکٹر عقیل احمد کو مبارکباد پیش کی اور ان کاشکریہ ادا کیا کہ ان کی ذاتی دلچسپی اور حوصلہ افزائیوں کی وجہ سے پینل کی نگرانی میں کونسل کی جانب سے طبِ یونانی پر کئی اہم علمی و تحقیقی کام ہوئے ہیں اور یہ سلسلہ جاری و ساری ہے۔ ڈاکٹر عقیل احمد نے بھی پینل کے ممبران کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ طبِ یونانی کے دیگر ماہرین بھی ہمیں اپنے مشورے اور تجاویز ارسال کرسکتے ہیں،طب یونانی کی اہم اور نادر کتابوں کی نشان دہی کرسکتے ہیں تاکہ کونسل کی جانب سے انھیں شائع کرکے ان کی افادیت کا دائرہ وسیع کیا جائے۔
میٹنگ میں پروفیسر محمد ایوب، ڈاکٹر وسیم احمد،ڈاکٹر شمیم ارشاد اعظمی، ڈاکٹر محمد اکرم، حکیم وسیم احمد اعظمی، ڈاکٹر شبیر احمد،ڈاکٹر جلیس احمد،ڈاکٹر عبدالودود، پروفیسر اشہر قدیر کے علاوہ ڈاکٹر شمع کوثریزدانی (اسسٹینٹ ڈائرکٹر اکیڈمک)،ڈاکٹر محمد فیروز عالم (اسسٹنٹ ایجوکیشن آفیسر)اور ذیشان فاطمہ شریک رہے۔.