مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آر ٹی آئی پر عوامی بیداری کی مہموں کی ضرورت پر زور دیا
جموں وکشمیر میں آر ٹی آئی پوری طرح کام کررہا ہے: ڈاکٹر جتیندر سنگھ
شمال مشرقی خطے کی ترقی کے مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج) وزیر اعظم کے دفتر میں وزیر مملکت اور عملے، عوامی شکایات، پنشن، ایٹمی توانائی اور خلا کے وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا ہے کہ جموں وکشمیر میں آر ٹی آئی پوری طرح کام کررہا ہے اور آر ٹی آئی قانون کے کام کاج کے بارے میں عوامی بیداری پیدا کرنے کی سخت ضرورت ہے۔ سب سے سینئر انفارمیشن کمشنر جناب ڈی پی سنہا کے ساتھ میٹنگ کے بعد مرکزی وزیر نے سول سوسائٹی سے اپیل کی کہ وہ اس بامقصد اور بامعنی مشن میں ایک بڑے رول کے لئے آگے آئیں تاکہ سینٹرل انفارمیشن کمیشن پر غیر ضروری سوالات کا بوجھ نہ پڑجائے۔ جناب ڈی پی سنہا سی آئی سی کی حیثیت سے فرائض انجام دے رہے ہیں۔انہوں نے تجویز پیش کی کہ انفارمیشن اتھارٹیز (حکام) کو غیر ضروری آر ٹی آئی پر غور نہ کرنے کی سمت میں سوچنا چاہئے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ آج تقریباً سبھی معلومات پبلک ڈومین میں دستیاب ہیں۔
مرکزی وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ یہ کمیشن اور اس کے عہدیداروں کو کریڈٹ جاتا ہے کہ اس سال 15 مئی کو عالمی وبا کے پیش نظر سینٹرل انفارمیشن کمیشن نے ورچوئل طریقوں کے ذریعے مرکز کے زیر انتظام علاقے جموں وکشمیر سے آر ٹی آئی کو سنوائی کرنے اور انہیں نمٹانے کا کام شروع کردیا ہے۔ وزیر موصوف نے یہ بھی بتایا کہ ہندوستان کا کوئی بھی شہری اب جموں وکشمیر اور لداخ سے متعلق معاملوں کے بارے میں آر ٹی آئی داخل کرسکتا ہے، جو 2019 کے جموں وکشمیر کی تشکیل نو قانون سے پہلے صرف سابق جموں وکشمیر ریاست کے شہریوں کے لئے بھی ریزرو تھا۔ یہاں یہ بتانا ضروری ہے کہ جموں وکشمیر کی تشکیل نو کے قانون کے پاس ہونے کے بعد جموں وکشمیر انفارمیشن کا حق انفارمیشن ضابطے 2009 اور اس کے تحت آنے والے ضابطوں کو منسوخ کردیاگیا تھا اور رائٹ ٹو انفارمیشن ایکٹ 2005 اور اس کے تحت آنے والے ضابطوں کو 31 اکتوبر 2019 سے لاگو کرایاگیا تھا۔ جموں وکشمیر کے عوام اور مرکز کے زیر انتظام علاقے کی انتظامیہ نے اس اقدام کی زبردست تعریف اور اس کو سراہا تھا۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ 2014 میں جب سے مودی حکومت اقتدار میں آئی ہے تب سے شفافیت اور شہری پر مرکوز حکمرانی کا ماڈل مودی حکومت کی پہچان بن گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پچھلے 6 سالوں میں انفارمیشن کمیشن کی آزادی اور وسائل کو مضبوط کرنے کے ہر صحیح فیصلہ کیاگیا ہے اور تیزی سے تمام خالی آسامیاں پُر کی گئی ہیں۔
جناب سنہا نے اس موقع پر کہا کہ لاک ڈاؤن کے دوران سی آئی سی کی سماعت کو آسان بنانے کے لئے مختلف اقدامات کیے گئے ہیں، جن میں ویڈیو کانفرنسنگ، آڈیو کانفرنسنگ، جواب داخل کرنے کی سہولت، ویب سائٹ پر نائب رجسٹرار کے رابطے کی تفصیلات کو اپ لوڈ کرنا، جہاں کہیں بھی ضروری ای-پوسٹ کے توسط سے نوٹس جاری کرنا، آن لائن رجسٹریشن اور نئے معالوں کا جائزۃ وغیرہ شامل ہیں۔
انہوں نے وزیر موصوف کو یہ بھی بتایا کہ کمیشن نے سول سوسائٹی کے نمائندوں کے ساتھ ویڈیو کانفرنس سمیت اپنے انٹرایکٹو اور آؤٹ ریچ سرگرمیاں جاری رکھی ہوئی ہیں۔ اس کے علاوہ وہ بھارت میں انفارمیشن کمیشن کی نیشنل فیڈریشن کے ممبران کے ساتھ اپنی سرگرمیاں جاری رکھے ہوئے ہے۔.